بی بی سی نے اپنے سنہ 2015 کے ’100 خواتین‘ سیزن کے لیے دنیا بھر سے، زندگی کے تمام شعبوں اور عمر کے ہر حصے سے تعلق رکھنے والی ایسی خواتین کا انتخاب کیا ہے جو دیگر خواتین کو کچھ کرنے کی تحریک دیتی ہیں۔
مشہور بھارتی گلوکارہ آشا بھونسلے بھی ان میں سے ایک ہیں۔ انھوں نے بی بی سی ایشین نیٹ ورک کی شبنم محمود سے ایک خصوصی ملاقات میں اپنے گانے کے جنون اور حال اور ماضی کی فلموں میں فرق کے متعلق بات کی۔
آشا بھونسلے کا پلے بیک سنگنگ کریئر تقریباً سات دہائیوں پر محیط ہے۔
82 سالہ آشا بھونسلے بھارت کے علاوہ دنیا بھر میں پروگرام پیش کرتی ہیں اور کہتی ہیں کہ وہ محسوس کرتی ہیں کہ ابھی بھی ان کی عمر 30 برس ہے۔
انھوں نے سینکڑوں اداکاراؤں کو اپنی آواز دی ہے لیکن اب وہ کئی نئی فلموں پر تنقید کرتی ہیں کہ ان میں پلاٹ، مکالمے اور اچھے گیت نہیں ہوتے۔
سنہ 1943 میں اپنے کریئر کی ابتدا کرنے والی گلوکارہ آشا بھونسلے نے 12 ہزار سے زیادہ گیت ریکارڈ کرائے ہیں جبکہ گینیز بک آف ریکارڈ کے مطابق موسیقی کی تاریخ میں وہ سب سے زیادہ ایوارڈز حاصل کرنے والی فنکار ہیں۔
80 کی دہائی میں ہونے کے باوجود وہ کہتی ہیں کہ ’میں اندر سے میں 30 کی ہوں اور میں ہر چیز کر سکتی ہوں۔ گیت کا موڈ ہوتا ہے تو گیت گاتی ہوں۔ اگر اداس ہوں تو ’آپ نے چین سے مجھے جینے نہ دیا۔۔۔‘ یا پھر اس موڈ میں کہ ’پیا اب تو آجا۔۔۔‘
انھوں نے مسکراتے ہوئے کہا کہ ’آپ اگر نوجوانوں کے ساتھ ہیں تو ’کمبخت عشق ہی گائیں گے۔‘